اسلام آباد (مانیٹرنگ ڈیسک) سعودی عرب کارواں سال حج اخراجات میں کمی پر غور ، نجی آخبار جھنگ کے مطابق گزشتہ دنوں وفاقی کابینہ نے سال 2019ء حج کے لیے کسی بھی قسم کی سبسڈی نہ دینے کا فیصلہ کیا ہے اور اس سال ایک حاجی کے لیے حج کا مجموعی خرچہ 4 لاکھ 36 ہزار روپیہ آئے گا جبکہ گزشتہ دور حکومت میں حاجیوں کو حج اخراجات کی مد میں سبسڈی ملتی رہی ہے۔ اس سال ایک عام حاجی کے لیے اخراجات میں کم از کم 1 لاکھ روپے سے زیادہ کا اضافہ ہوگا جس کے باعث حج کرنے کے خواہشمند لاکھوں پاکستانی شدید
مایوسی کا شکار ہیں اور حکومت وقت سے مسلسل التجا کی جارہی ہے کہ یہ فیصلہ واپس لیا جائے ۔ ذرائع کے مطابق اس سلسلے میں حج کے خواہشمند لاکھوں پاکستانیوں کی یہ مایوسی جلد ہی خوشی میں بدلنے والی ہے کیونکہ 17فروری کو پاکستان کے 2 روزہ دورے پر اسلام آباد پہنچنے والے سعودی ولی عہد پرنس محمد بن سلمان حال ہی میں سعودی حکومت کے حکم پر حج اخراجات کی مد میں ہونے والے دس فیصد اضافے کو پاکستانی حاجیوں کے لیے یا تو واپس لے سکتے ہیں یا اس میں کمی کا اعلان کرسکتے ہیںجس سے پاکستانی حاجیوں کو خاطرخواہ فائدہ ہوگا ۔ گزشتہ دنوں مشترکہ حج اخراجات کی رقم 1210 ریال سے بڑھاکر 1756ریال کردی گئی ہے اور ممکن ہے کہ پاکستانی حاجیوں کے لیے یہ اضافہ واپس لے لیا جائے اس کے علاوہ مکہ اور مدینہ میں رہائشی اخراجات میں بھی جو دس فیصد اضافہ کیا گیا ہے اسے واپس لیا جاسکتا ہے۔ سعودی ولی عہد کے اس اقدام سے لاکھوں عازمین حج کو فائدہ حاصل ہوگا.

عمران خان کا ححج پر سبسڈی ختم کرنےکے بعدسعودی حکومت نے ححج پر سبسڈی دینے کا اعلان،حاجیوںکیلئے خوشخبری
Facebook Comments